اوزون کیا ہےVersion en ligne اوزون کی تشکیل par Manezeh Zafar 1 اوزون کیا ہے؟ 2 تشکیل 3 کھوج 4 انصرام 5 شعاعو ں کا رنگ 6 بالا بنفشی شعاعیں 7 آنکھوں کو ضیاع 8 اوزون کو خطرہ 9 اثرات 10 ممانعت 11 تشویش اوزون وہ پرت ہے جو آفتاب کی بالا بنفشی شعاعوں کو زمین تک آنے سے پہلے 97 سے 99 فی صد تک جذب کرلیتی ہے یہ پرت زمین سے اوپر 30 سے 40 کیلومیٹر تک پر واقع ہے یہ آکسیجن کی ایک شکل ہے اس کی تشکیل سابقہ بنفشی شعاعوں کی تابکاری سے ہوتی ہے اوزون گیس کی پرت کی کھوج فرانسیسی ماہرِ طبیعیات ’چارلس فیبری‘ اور ’ہیزن بن‘ نے کی تھی ’اسپیکٹو فوٹو میٹر‘کی مدد سے زمین کے اوپر واقع اوزون پرت کے فاصلے کی پیمائش ہوسکتی ہے۔ کرۂ ارض کی اوپری پرتوں میں اس کی تشکیل آفتاب سے آنے والی بالا بنفشی روشنی کے آکسیجن پر ردعمل سے ہوتا ہے۔ یہ جوہر ایک مثلث کی شکل میں منظم ہوتے ہیں آفتاب کی بے رنگ روشنی میں سات رنگ کی شعاعیں نہاں ہوتی ہیں بیگن، جامن، نیلی، سبز، زرد، نارنجی اور سرخ— ان سات رنگوں میں بیگن رنگ کی آمیزش سب سے کم ہوتی ہے۔ بالا بنفشئی شعاعوں میں بہت زیادہ توانائی ہوتی ہے ن شعاعوں کی زیادہ مقدار کے رابطے میں آنے سے جسم کی جلد جھلس جاتی ہے بالا بنفشئی شعاعیں آنکھوں کے لیے بہت مضر ہیں ان کے اثر سے محفوظ رہنے کے لیے رنگین شیشے کا چشمہ لگانا ضروری ہے۔ اوزون کی پرت کو جن بنیادی اشیا سے خطرہ ہے، وہ ہیں نائٹرک، آکسائڈ، ٹائٹرس آکسائڈ، ہائلڈروکسل، ایٹامک کلورین اور ایٹامک برومائن ۔ ان اشیا کے ایک جوہر میں ایک لاکھ اوزون جوہروں کو برباد کرنے کی صلاحیت ہوتی۔ اوزون کے جوہروں کے برباد ہونے سے اس میں بالا بنفشی شعاعوں کو جذب کرنے کی صلاحیت گھٹ جاتی ہے نتیجتاً غیر جذب شدہ خطرناک بالا بنفشی شعاعیں راست زمین پر آتی ہیں اسپرے میں استعمال ہونے والی گیس، اوزون کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے یوروپ کے ممالک نے اس ممانعت کو قبول نہیں کیا تو اقوام متحدہ نے کلورو فلوروکاربن گیسوں کا استعمال بند نہیں کیا۔ آخرکار 1985 میں انٹارکٹک کے خطے کے اوپر اوزون میں ایک بڑا سوراخ بن گیا، جو بالابنفشی شعاعوں کے زمین پر پہنچنے میں بڑا خطرہ بن گیا ہے لیکن امریکہ نے اس کے استعمال پر پابندی نہیں عائد کی ہے۔